قربانی کے جانور اور چند احتیاطیں

Dr. Jassar Aftab Column

قربانی کے جانور اور چند احتیاطیں

قربانی کے جانور اور چند احتیاطیں

قربانی کی کھالیں، الائشیں اور گوشت کی تقسیم ۔۔ مضامینِ نو ، ڈاکٹر محمد جاسر آفتاب

Qurbani Animals | قربانی کے جانور اور چند احتیاطیں

قربانی کے جانور اور چند احتیاطیں
ڈاکٹر محمد جاسر آفتاب
اگرچہ ضلعی حکومتوں کی جانب سے مویشی منڈیوں میں انتظامات تو کئے جاتے ہیں مگر ہمیشہ ضروریات سے کم ۔تھوڑی جگہ، کم سائبان، پانی کی کمی، گندگی کے ڈھیر اور بجلی کے غیر مناسب انتظامات کے ساتھ ساتھ منڈیوں سے باہر سڑکوں پر ہر طرف پھیلے جانور، عید الاضحی سے پہلے عام سی بات ہے۔محکمہ لائیوسٹاک کی جانب سے لگائے گئے کیمپوں میں ویٹرنری ڈاکٹر تو موجود ہوتے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ محکمہ ہیلتھ اور ریسکیو 1122کے کیمپوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں موجود جانوروں میں انسانوں کی موجودگی، بہت سے ایسے واقعات ہو جاتے ہیں جہاں طبی امداد کی ضرورت پڑتی ہے۔ کسی بھی قسم کے حادثے سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ احتیاط کی جائے۔ جانور کی خریداری کے لئے بند جوتے یا ممکن ہو تو جوگر بوٹ پہن کر جائیں ۔انتہائی مناسب ہے کہ دن کی روشنی میں منڈی کا رخ کریں۔اگر رات کے وقت جانا ضروری ہو تو لائٹ وغیرہ ساتھ لیکر جائیں۔ منڈی میں چلتے ہوئے کوشش کریں کہ جانور کے انتہائی قریب اور خصوصاََ آگے سے نہ گزریں۔جانور کے بہت قریب نہ کھڑے ہوں اور دانت وغیرہ چیک کرنے کے لئے اس کے مالک سے کہیں۔ چھوٹے بچوں کو ساتھ لے جانا مصیبت کو خود دعوت دینے کے مترادف ہے ۔
جانور چست اور تندرست ہو،چلنے پھرنے اور دیکھنے کے قابل ہو، اس کے جسم کے کسی بھی حصے پر زخم کا نشان نہ ہو، سینگ ٹوٹے ہوئے نہ ہوں، دانت ٹھیک ہوں۔ خیال رہے کہ بہت سے بیوپاری جانور کے دانت توڑ دیتے ہیں اور یہاں تک کہ مصنوعی دانت لگا نے کی خبریں بھی ملی ہیں۔اس لئے جانور کی خریداری کے وقت انتہائی محتاط رہیں۔جانور خریدنے سے پہلے اس بات کا بھی تعین کر لیں کہ یہ واقعی ہی قربانی کے لائق ہے ۔ اس کے لئے اپنے علاقے کے کسی مذہبی اہلِ علم سے معلومات لیں یا کسی تجربہ کار دوست رشتے دار کو ساتھ لے جائیں کیونکہ اکثر لوگ لاعلمی کے باعث ایسا جانور خرید لیتے ہیں جو قربانی کے شرعی اصولوں پر پورا نہیں اترتا۔لوگ جانور خریدنے کے بعد خوشی میں اسے خود گھر لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بکرے چھترے دنبے کی حد تک تو یہ ٹھیک ہے مگر بڑے جانور کی صورت میں ایسا رسک ہرگز نہ لیں اور اس سلسلے میں جانور کے مالک یا جانوروں کو سنبھالنے کا تجربہ رکھنے والے کسی شخص کو کچھ پیسے دے کر منگوا لیں۔ منڈی میں خریداری کے دوران کچھ کھانے پینے سے اجتناب کریں اور منڈی سے واپسی پر سب سے پہلے نہانے کے بعد صاف کپڑے پہنیں۔
خریداری کے بعد جانور کو صاف، ہوادار اور سایہ دار جگہ پر باندھیں۔ پینے کے لئے صاف اور تازہ پانی جبکہ کھانے کے لئے سبز چارہ دیں۔ عوماََ لوگ قربانی کے جانور کو شوق میں چارے کے علاوہ دانہ، دال، کھل ونڈا وغیرہ کھلاتے ہیں۔ ایسا ہر گز نہ کریں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ جانور یہ سب کچھ پہلے نہ کھاتا ہو اور اس نئی خوراک سے اس کا معدہ خراب ہو جائے۔ اگر ممکن ہو تو جانور کے مالک سے اس کی خوراک کے بارے پوچھ لیں اور پھر وہی کھلائیں۔ چونکہ اس موقع پر بیچنے والوں کو خود بھی علم نہیں ہوتا کہ جانور کہاں سے آیا ہے لہٰذا ان حالات میں بہتر یہی ہے کہ جانور کو صرف تازہ چارا اور صاف پانی دیں۔ اس کے علاوہ دودھ، تیل،کولڈ ڈرنک، دودھ سوڈا، لسی، بسکٹ، دیسی گھی اور اس طرح کی دیگر اشیاء دینا انتہائی نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
اگر جانور بیمار ہو جائے تو خود سے تجربہ کرنے یا ارد گرد کے ٹوٹکے استعمال کرنے پروقت ضائع کرنے کی بجائے فوراََ اپنے علاقے کے ویٹرنری ہسپتال یا ڈسپنسری سے رابطہ کریں اور اس کے لئے مناسب دوائی کا انتظام کریں۔ اگر ویٹرنری ہسپتا ل کاعلم نہ ہو تو ڈی سی او کے دفتر یا ڈسٹرکٹ لائیوسٹاک آفس سے رابطہ کر کے معلومات حاصل کر لیں۔اگر کہیں سے بھی مدد نہ ملے تو پنجاب کے محکمہ لائیوسٹاک کی ہیلپ لائن 0800-78685 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
بہت سی بیماریاں جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتی ہیں۔ آجکل کانگو فیور کا بھی خدشہ ہے۔ اس صورت حال میں گھبرانے کی نہیں بلکہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ کانگو فیور جانور کے جسم پر لگے چیچڑوں کی وجہ سے پھیلتا ہے۔ کوشش کریں کہ ایسا جانور نہ خریدا جائے جس کے جسم پر چیچڑ ہوں۔ اگرچیچڑ وں والا جانور آ بھی جائے تو انہیں ہاتھ مت لگائیں بلکہ فوراََ محکمہ لائیوسٹاک کی ہیلپ لائن پر رابطہ کریں اور ان کی ہدایات کے مطابق جانور پر سپرے کریں۔ عام حالات میں بھی کوشش کریں کہَ غیر ضروری طور پر جانور کے قریب نہ ہوا جائے ۔ جانور کو چھونے ، باندھنے ،چارا وغیرہ کھلانے یا اس کے ارد گرد صفائی کے بعد سب سے پہلے صابن سے اچھی طرح ہاتھ اور پاؤں دھوئیں ۔ اگر کپڑے گندے ہو جائیں تو تبدیل کر لیں۔ بچوں کو جانور سے دور رکھیں اور خصوصاََ چھونے یا چومنے نہ دیں۔
قربانی کے دن جانور کوصاف ستھری جگہ پر ذبح کریں۔کھال جسے دینی ہو جلد دیں، سری پاؤں کو دھو کر الگ جگہ رکھیں، الائشوں کو گلی محلوں میں نہ پھینکیں بلکہ ضلعی حکومتوں کی جانب سے مقرر کردہ جگہ پرپہنچائیں، جانور کا گوشت بنانے کے لئے انتہائی صاف ستھری جگہ کا انتخاب کریں، گوشت رکھنے کے لئے صاف کپڑابیچھائیں اور قربانی کے بعد جگہ کو اچھی طرح صاف کریں۔ دعا ہے کہ اللہ ہم سب کی قربانی کو قبول فرمائے ،آمین۔

Read Previous

پاکستان کا ریڈ اور بلیک گولڈ

Read Next

قربانی کے عجیب جانور

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Share Link Please, Don't try to copy. Follow our Facebook Page