ٹنڈوجام یونیورسٹی میں ریبیز ڈے سیمینار اور دیگر سرگرمیوں کا انعقاد

Veterinary Doctors Alliance

ٹنڈوجام یونیورسٹی میں ریبیز ڈے سیمینار اور دیگر سرگرمیوں کا انعقاد

Department of Surgery organized World Rabies Day Seminar at Sindh Agriculture University, Tandojam. Veterinary Doctors Alliance also collaborated. In addition to this, Rabies Awareness Walk along with Rabies Vaccination Camp were also the part. Pro. Ghias ud Din Rashdi highlighted the importance of this day. They emphasized rabies vaccination of dogs. They also advised the care if your are a Pet Lover.

ریبیز ڈے، پولیس اینیمل ریسکیو سنٹر اور ویٹس کیئر کلب کے اشتراک سے سرگرمی کا انعقاد

ہزاروں سال پرانی بیماری ریبیز کی تاریخ اور اس پر کنٹرول ۔۔ ڈاکٹر محمد راشد

ٹنڈوجام(جاسر آفتاب ڈاٹ کام) ویٹرنری ڈاکٹرز الائنس کے زیر اہتمام سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام میں ریبیز کا عالمی دن منایا گیا۔ یونیورسٹی کی اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز فیکلٹی کے شعبہ سرجری کے زیر اہتمام اساتذہ، طلبا اور ویٹرنری ڈاکٹرز کی جانب سے واک کا انعقادکیا گیا۔ دن کی مناسبت سے سیمینار کا بھی اہتمام کیا گیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈین ڈاکٹر سید غیاث الدین شاہ راشدی نے کہا کہ ہر سال 28 ستمبر کو ورلڈ ریبیز ڈے منایا جاتا ہے جس کا مقصد ریبیز کے حوالے سے مسائل کو اجاگر کرنا ہے۔ اس دن کا مقصد عالمی سطح پر ریبیز کی روک تھام اور کنٹرول کیلئے مسلسل کوششوں کی

World Rabies Day Seminar

حمایت کرنا ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد نواز تنیو نے کہا کہ ریبیز خطرناک بیماری ہے جو جانوروں سے انسانوں میں بھی منتقل ہوتی ہے۔ اسے ایک اہم زونوٹک بیماری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہ بیماری عام طور پر کتوں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اپنے پالتو جانوروں کی ویکسی نیشن کروائیں۔
تقریب میں ڈاکٹر غلام رضا میمن اور ڈاکٹر طارق مصطفےٰ سمیت بڑی تعداد میں طلبا نے شرکت کی۔ اس موقع پر مفت ویکسی نیشن کیمپ کا بھی اہتمام کیا گیا۔

Veterinary Doctors Alliance

Bell Button Website Jassaraftab

Read Previous

ریبیز ڈے، پولیس اینیمل ریسکیو سنٹر اور ویٹس کیئر کلب کے اشتراک سے سرگرمی کا انعقاد

Read Next

ویٹرنری یونیورسٹی میں ریبیز کی روک تھام کا عالمی دن منایا گیا

2 Comments

  • Jeśli myślisz o użyciu aplikacji szpiegowskiej na telefon komórkowy, dokonałeś właściwego wyboru.

  • Jeśli masz wątpliwości co do działań swoich dzieci lub bezpieczeństwa ich rodziców, możesz włamać się do ich telefonów z Androidem z komputera lub urządzenia mobilnego, aby zapewnić im bezpieczeństwo. Nikt nie może monitorować przez całą dobę, ale istnieje profesjonalne oprogramowanie szpiegowskie, które może potajemnie monitorować działania telefonów z Androidem, nie informując ich o tym.

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Share Link Please, Don't try to copy. Follow our Facebook Page