عیدالاضحی اور محکمہ لائیوسٹاک کی کار کردگی
Performance of livestock department filed staff and officers on eid ul adha | عیدالاضحی اور محکمہ لائیوسٹاک کی کار کردگی
عید الاضحیٰ پر کن احتیاطی تدابیر کو مد نظر رکھا جائے، خصوصی رپورٹ
عیدالاضحی اور محکمہ لائیوسٹاک کی کار کردگی
ڈاکٹر محمد جاسر آفتاب
ہاتھوں پر مہندی ، کلائیوں میں چوڑیاں، دوپٹے کی ڈائی پیکوکی فکر ،جوتے جیولری کی میچنگ کا مسئلہ اور بلیچ پوڈر ۔۔ سب ساتھ ساتھ گوشت کے پکوان کی تراکیب اور مصالحہ جات کی تلاش میں مصروف پاکستان بھر کی خواتین ایک طرف مگر میری یہ بہنیں ان سب سے دور سڑکوں اور منڈیوں میں موجود تھیں۔ دن اور رات کی فکر کئے بغیر ڈیوٹی کرنے والی ان قوم کی بیٹیوں کا تعلق نہ تو کسی سیکیورٹی ادارے سے تھا نہ ہی کسی ضلعی انتظامی پوسٹ سے ۔ یہ محکمہ لائیوسٹاک پنجاب کی لیڈی ویٹرنری آفیسرزتھیں جو عید کے موقع پر عوام کو صحت مند جانوروں کی فراہمی میں اپنا اہم اور بنیادی کر دار ادا کر رہی تھیں۔ ایسا پہلے ہوا نہیں، ہو سکتا ہے کہ ہوا ہو،مگر دیکھا نہیں ۔۔ یادیکھایا نہیں گیا۔ دیکھانا ضروری ہوتا ہے۔ بہت محنت کرتے ہیں کرنے والے، مگر محنت کا اظہار نہیں کر پاتے ۔۔ تھوڑا پیچھے رہ جاتے ہیں۔ دوسری جانب صرف دیکھا وا ہی دیکھاوا اور محنت ذرا بھی نہیں، بس ڈرامے بازی ۔۔ وقتی طور پر تو ترقی یافتہ نظر آتے ہیں مگر جلد گر جاتے ہیں۔ دل سے خوب محنت کرنا اور پھر اپنی اس محنت کا انتہائی اچھے انداز میں اظہار کرنا، کامیابی کے لئے ضروری ہوتا ہے۔
بلب کا موجد تھامس ایڈی سن تھا ۔۔ سب جانتے ہیں، کوئی نئی بات نہیں مگر بدقسمتی سے یہ بہت پرانی بات درست نہیں۔ایڈی سن تیز آدمی تھا، شہرت لینا جانتا تھا، پیسے والا بھی کہ کاروبار بڑا تھا۔ بلب کو اپنے نام سے Patent کروا کر تاریخ کا حصہ بن گیا اور آج بچے بچے کی زبان پر ہے۔ بلب کی ایجاد میں ایڈیسن سے پہلے نکولا ٹیسلا سمیت بہت سے سائنسدانوں نے محنت کی اور ایڈی سن سے زیادہ اور اہم کام کیا مگر محنت کا اظہار صرف یہ اکیلا کر گیا کہ Personal Branding کا ماسٹر تھا۔اس کا کما ل صرف یہ تھا کہ اس نے بلب کو کمرشل کیا۔ یہی تاریخ ریڈیو کی ایجاد میں ملتی ہے کہ اس کا اصل موجد مارکونی نہیں بلکہ نکولا ٹیسلا تھا جس پر دونوں میں قانی جنگ بھی چلتی رہی۔ اگرچہ کچھ مؤرخین کے مطابق مارکونی کی وفات کے بعد کورٹ نے ٹیسلا کے حق میں فیصلہ دے دیا مگر یاد ریڈیو کے موجد کے حوالے سے مارکونی ہی کو کیا جاتا ہے۔ تاریخ میں ڈارون تھیوری کے بارے بھی اختلافِ رائے موجود ہے کہ اس تھیوری کا مٹیریل Alfred Wallace نے ڈارون کو چیکنگ کے لئے بھیجا مگر ڈارون نے انتہائی چالاکی سے اسے اپنے نام سے پبلک کر دیا اور ویلس اپنے شرافت میں مارا گیا۔ ان Controversies پر دہائیوں بعد آج بات ہونے لگی ہے، ان بار ے اگر کبھی وقت ملے تو ضرور پڑھیے گا، ڈیجیٹل اور چھپا ہوا مواد موجود ہے۔ خوب محنت کرنی چاہئے مگر اپنی شرافت میں نکولا ٹیسلا اور الفریڈ ویلس نہیں بننا چاہئے کہ محنت کا فائدہ دوسرے اٹھاجائیں۔ دوسری جانب صرف چالاکی اور دیکھاوے پر ہی توجہ نہیں دینی چاہئے کہ ایڈی سن اور مارکو نی کی طرح کبھی نہ کبھی Expose ہونا پڑ ہی جاتاہے ۔ Hard Working and Good Presentation of Hard Working دونوں اہم ہیں۔
صرف خواتین ہی نہیں بلکہ ان سے کئی گنا بڑی تعداد Male Staff کی ہے جنہوں نے دن رات ایک کرکے عوام کی خدمت کی۔ منڈیوں میں کیمپ لگائے جہاں جانوروں کی صحت بارے لوگوں کی رہنمائی کرتے رہے۔ سڑکوں پر چیک پوسٹیں قائم کی جہاں جانوروں پر سپرے کرتے رہے۔ منڈیوں میں گھومتے ہوئے لوگوں کو معلومات دیتے رہے۔ مساجد کے باہر ویٹرنری افسران ، ویٹرنری اسسٹنٹ اور دیگر سٹاف ممبرزکھالوں کی حفاظت کے حوالے سے پمفلٹ تقسیم کرتے رہے۔ کھالوں کی حفاظت کے لئے عملی سرگرمیوں میں بھی مصروف رہے۔ ایسا نہیں ہوا کہ عید نماز کے لئے گئے اور پھر غائب ہو گئے، بلکہ عید کے دنوں میں بھی یہ افسران اور دیگر سٹاف ممبراپنی ڈیوٹیوں پر موجود رہے۔ خوبصورت بات یہ ہے کہ صرف سٹاف ہی فیلڈ میں نظر نہیں آیا بلکہ اعلیٰ افسران بھی عملی طور پر متحرک تھے۔
محکمہ لائیوسٹاک پنجاب کی ٹیم خصوصی شاباش کی مستحق ہے جس نے اپنی ذاتی مصروفیات اور خواہشات کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے عوام کی خدمت کے لئے مثالی کام کر کے دیکھایا۔ محکمہ کے افسران اور دیگر سٹاف ممبر نے یہ بات ثابت کر دی کہ وہ محنتی اور Dedicated ہیں۔ہمیں نہ صرف لائیوسٹاک ٹیم کو Well Done کہنا چاہئے بلکہ Thank You بھی بولنا چاہئے جو اپنے آرام کو ترجیح دینے کی بجائے دن رات ہمارے خدمت کے لئے کوشاں رہے۔ ہمیں قوم کے ان بیٹوں اور بیٹیوں پر فخر ہونا چاہئے ۔میں خاص طور پر ان نوجوان لیڈی ویٹرنری آفیسرز کی عظمت کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے رات کے اندھیرے میں سڑکوں پر اپنے فرائض سر انجام دے کر مثال قائم کر دی۔سیکرٹری لائیوسٹاک پنجاب نسیم صادق کا بھی شکریہ ادا کرنا ضروری ہے جن کی قیادت میں محکمہ کا سٹاف Motivation کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دیتا رہا۔ اچھی بات یہ دیکھنے میں آئی کہ سیکرٹری لائیوسٹاک نے ذاتی طور پر پنجاب کے مختلف اضلاع کا دورہ کیا اور فیلڈ میں جا کر افسران کو شاباش دی۔
پنجاب کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دوسرے صوبوں میں بھی لائیوسٹاک کے محکموں کی جانب سے عید پر کام کیا گیا خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں جو کہ قابلِ ستائش ہے مگر Well Done اور Excellent جیسے الفاظ کا مستحق صرف محکمہ لائیوسٹاک اینڈڈیری ڈیویلپمنٹ پنجاب ہے۔ امید ہے کہ محکمہ مستقبل میں اس مثال کو روایت میں بدلے گا۔
ڈاکٹر محمد جاسر آفتاب
ہاتھوں پر مہندی ، کلائیوں میں چوڑیاں، دوپٹے کی ڈائی پیکوکی فکر ،جوتے جیولری کی میچنگ کا مسئلہ اور بلیچ پوڈر ۔۔ سب ساتھ ساتھ گوشت کے پکوان کی تراکیب اور مصالحہ جات کی تلاش میں مصروف پاکستان بھر کی خواتین ایک طرف مگر میری یہ بہنیں ان سب سے دور سڑکوں اور منڈیوں میں موجود تھیں۔ دن اور رات کی فکر کئے بغیر ڈیوٹی کرنے والی ان قوم کی بیٹیوں کا تعلق نہ تو کسی سیکیورٹی ادارے سے تھا نہ ہی کسی ضلعی انتظامی پوسٹ سے ۔ یہ محکمہ لائیوسٹاک پنجاب کی لیڈی ویٹرنری آفیسرزتھیں جو عید کے موقع پر عوام کو صحت مند جانوروں کی فراہمی میں اپنا اہم اور بنیادی کر دار ادا کر رہی تھیں۔ ایسا پہلے ہوا نہیں، ہو سکتا ہے کہ ہوا ہو،مگر دیکھا نہیں ۔۔ یادیکھایا نہیں گیا۔ دیکھانا ضروری ہوتا ہے۔ بہت محنت کرتے ہیں کرنے والے، مگر محنت کا اظہار نہیں کر پاتے ۔۔ تھوڑا پیچھے رہ جاتے ہیں۔ دوسری جانب صرف دیکھا وا ہی دیکھاوا اور محنت ذرا بھی نہیں، بس ڈرامے بازی ۔۔ وقتی طور پر تو ترقی یافتہ نظر آتے ہیں مگر جلد گر جاتے ہیں۔ دل سے خوب محنت کرنا اور پھر اپنی اس محنت کا انتہائی اچھے انداز میں اظہار کرنا، کامیابی کے لئے ضروری ہوتا ہے۔
بلب کا موجد تھامس ایڈی سن تھا ۔۔ سب جانتے ہیں، کوئی نئی بات نہیں مگر بدقسمتی سے یہ بہت پرانی بات درست نہیں۔ایڈی سن تیز آدمی تھا، شہرت لینا جانتا تھا، پیسے والا بھی کہ کاروبار بڑا تھا۔ بلب کو اپنے نام سے Patent کروا کر تاریخ کا حصہ بن گیا اور آج بچے بچے کی زبان پر ہے۔ بلب کی ایجاد میں ایڈیسن سے پہلے نکولا ٹیسلا سمیت بہت سے سائنسدانوں نے محنت کی اور ایڈی سن سے زیادہ اور اہم کام کیا مگر محنت کا اظہار صرف یہ اکیلا کر گیا کہ Personal Branding کا ماسٹر تھا۔اس کا کما ل صرف یہ تھا کہ اس نے بلب کو کمرشل کیا۔ یہی تاریخ ریڈیو کی ایجاد میں ملتی ہے کہ اس کا اصل موجد مارکونی نہیں بلکہ نکولا ٹیسلا تھا جس پر دونوں میں قانی جنگ بھی چلتی رہی۔ اگرچہ کچھ مؤرخین کے مطابق مارکونی کی وفات کے بعد کورٹ نے ٹیسلا کے حق میں فیصلہ دے دیا مگر یاد ریڈیو کے موجد کے حوالے سے مارکونی ہی کو کیا جاتا ہے۔ تاریخ میں ڈارون تھیوری کے بارے بھی اختلافِ رائے موجود ہے کہ اس تھیوری کا مٹیریل Alfred Wallace نے ڈارون کو چیکنگ کے لئے بھیجا مگر ڈارون نے انتہائی چالاکی سے اسے اپنے نام سے پبلک کر دیا اور ویلس اپنے شرافت میں مارا گیا۔ ان Controversies پر دہائیوں بعد آج بات ہونے لگی ہے، ان بار ے اگر کبھی وقت ملے تو ضرور پڑھیے گا، ڈیجیٹل اور چھپا ہوا مواد موجود ہے۔ خوب محنت کرنی چاہئے مگر اپنی شرافت میں نکولا ٹیسلا اور الفریڈ ویلس نہیں بننا چاہئے کہ محنت کا فائدہ دوسرے اٹھاجائیں۔ دوسری جانب صرف چالاکی اور دیکھاوے پر ہی توجہ نہیں دینی چاہئے کہ ایڈی سن اور مارکو نی کی طرح کبھی نہ کبھی Expose ہونا پڑ ہی جاتاہے ۔ Hard Working and Good Presentation of Hard Working دونوں اہم ہیں۔
صرف خواتین ہی نہیں بلکہ ان سے کئی گنا بڑی تعداد Male Staff کی ہے جنہوں نے دن رات ایک کرکے عوام کی خدمت کی۔ منڈیوں میں کیمپ لگائے جہاں جانوروں کی صحت بارے لوگوں کی رہنمائی کرتے رہے۔ سڑکوں پر چیک پوسٹیں قائم کی جہاں جانوروں پر سپرے کرتے رہے۔ منڈیوں میں گھومتے ہوئے لوگوں کو معلومات دیتے رہے۔ مساجد کے باہر ویٹرنری افسران ، ویٹرنری اسسٹنٹ اور دیگر سٹاف ممبرزکھالوں کی حفاظت کے حوالے سے پمفلٹ تقسیم کرتے رہے۔ کھالوں کی حفاظت کے لئے عملی سرگرمیوں میں بھی مصروف رہے۔ ایسا نہیں ہوا کہ عید نماز کے لئے گئے اور پھر غائب ہو گئے، بلکہ عید کے دنوں میں بھی یہ افسران اور دیگر سٹاف ممبراپنی ڈیوٹیوں پر موجود رہے۔ خوبصورت بات یہ ہے کہ صرف سٹاف ہی فیلڈ میں نظر نہیں آیا بلکہ اعلیٰ افسران بھی عملی طور پر متحرک تھے۔
محکمہ لائیوسٹاک پنجاب کی ٹیم خصوصی شاباش کی مستحق ہے جس نے اپنی ذاتی مصروفیات اور خواہشات کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے عوام کی خدمت کے لئے مثالی کام کر کے دیکھایا۔ محکمہ کے افسران اور دیگر سٹاف ممبر نے یہ بات ثابت کر دی کہ وہ محنتی اور Dedicated ہیں۔ہمیں نہ صرف لائیوسٹاک ٹیم کو Well Done کہنا چاہئے بلکہ Thank You بھی بولنا چاہئے جو اپنے آرام کو ترجیح دینے کی بجائے دن رات ہمارے خدمت کے لئے کوشاں رہے۔ ہمیں قوم کے ان بیٹوں اور بیٹیوں پر فخر ہونا چاہئے ۔میں خاص طور پر ان نوجوان لیڈی ویٹرنری آفیسرز کی عظمت کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے رات کے اندھیرے میں سڑکوں پر اپنے فرائض سر انجام دے کر مثال قائم کر دی۔سیکرٹری لائیوسٹاک پنجاب نسیم صادق کا بھی شکریہ ادا کرنا ضروری ہے جن کی قیادت میں محکمہ کا سٹاف Motivation کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دیتا رہا۔ اچھی بات یہ دیکھنے میں آئی کہ سیکرٹری لائیوسٹاک نے ذاتی طور پر پنجاب کے مختلف اضلاع کا دورہ کیا اور فیلڈ میں جا کر افسران کو شاباش دی۔
پنجاب کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دوسرے صوبوں میں بھی لائیوسٹاک کے محکموں کی جانب سے عید پر کام کیا گیا خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں جو کہ قابلِ ستائش ہے مگر Well Done اور Excellent جیسے الفاظ کا مستحق صرف محکمہ لائیوسٹاک اینڈڈیری ڈیویلپمنٹ پنجاب ہے۔ امید ہے کہ محکمہ مستقبل میں اس مثال کو روایت میں بدلے گا۔