پولٹری شو اور ویٹرنری کانگریس

Column by Dr. Jassar Aftab Veterinary Columnist and Analyst

پولٹری شو اور ویٹرنری کانگریس

Importance of Poultry Sector and Importance of Poultry Industry in Pakistan. Importance of broiler chicken in food security and meat availability. Due to availability of chicken, protein is available at cheaper rate. This industry provides chicken and eggs. These are source of high quality nutrition for all ages.

پولٹری انڈسٹری کے مسائل اور ان کا حل تاریخ کے تناظر میں ۔۔ ڈاکٹر مسعود صادق چوہدری

Importance of Poultry Sector and Importance of Poultry Industry importance of broiler chicken

ڈاکٹر محمد جاسر آفتاب
آج لوہے کے جنگلے کی موٹی سلاخوں کے پیچھے شیشے کے ٹھنڈے حِصار میں سجی قصائی کی دوکان کے باہر نیلی وردی میں ملبوس سیکیورٹی گارڈ چمچماتی گاڑیوں سے اترتے امراء کو ہلکے جھکاؤ کے ساتھ سلام کر کے دروازہ کھول رہا ہوتا اور غرباء بیچارے دور کھڑے اس شیش محل کو تکتے ہوئے صرف آنکھیں ٹھنڈی کر تے اگر پاکستان میں پولٹری کی انڈسٹری ناکام ہو جاتی۔ ولایتی مرغی سے نفرت اگر محبت میں نہ بدلتی تو آج غریب کے دانت بوٹی چبانے کو ترستے ہوئے بس “کِرچ کِرچ “کرتے آپس ہی میں الجھتے رہتے۔ برائلر گوشت کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کے باوجود آج چکن ہر طبقے اور ہر عمر سے تعلق رکھنے والے افراد کی پسندیدہ خورا ک ہے۔ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے پولٹری انڈسٹری کومستحکم کرنے کے لئے ہمیشہ کردار ادا کیا اور آج بھی ممی ڈیڈی کلاس کے دلوں سے برائلر گوشت کے بارے غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے سرگرم ہے۔ اسی مناسبت سے گزشتہ دنوں لاہور میں ایسوسی ایشن نے محکمہ لائیوسٹاک و ڈیری ڈیویلپمنٹ پنجاب کے تعاون سے پولٹری فیملی فیسٹیویل منعقد کروایا ۔مرغی کھانے کے سٹال، خواتین میں چکن پکوان کے مقابلے ، لائیو میوزک اور فینسی برڈ شو شہریوں کی بڑی تعداد کو جیلانی پارک کھینچ لائے۔ عارضی طور پر بنائے گئے جدید پولٹری شیڈ کے داخلی دروازے سے گزر کر نئی سوچ کے ساتھ خارجی چوکھاٹ سے باہر آنے والے افراد کو ماہرین کی جانب سے مِنی لیبارٹری میں برائلر گوشت اور انڈوں کی کوالٹی کے بارے دی گئی بریفنگ نے شکوک و شبہات دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس قسم کے فیسٹیویلز کا انعقاد پاکستان کے تمام شہروں میں ضروری ہے۔
چند دن بعد اسی شہر میں پاکستان کے ویٹرنری ڈاکٹرز کا ایک بڑا اجتماع ہوا۔ انٹرنیشنل لائیوسٹاک، ڈیری اینڈ پولٹری کانگریس کاانعقاد پاکستان ویٹرنری میڈیکل ایسوسی ایشن کی ایک اچھی روایت بن چکی ہے۔ کوشش تھی کہ اسے لاہور کے چھوٹے ایوان سے نکال کر جوہر ٹاؤن کے بڑے نمائشی مرکز میں لے جایا جائے۔ رکاوٹوں اور خدشات کے باوجودانتظامیہ نے کوشش کی اور میلا سج گیا۔ افتتاحی تقریب میں بیٹھوں کے ساتھ ساتھ کھڑے افراد سے بھرا آڈیٹوریم، پاکستان بھر سے ویٹرنری ڈاکٹرز کی شرکت، بلا تعطل ٹیکنیکل سیشنز کا انعقاد، نمائشی ہال میں گہما گہمی ، انڈسٹری کا جوش اور اختتامی تقریب میں قائم مقام گورنر پنجاب کی آمدنے کا نگریس کو کامیاب تو بنا دیا مگر پھر بھی بہتری کی گنجائش رہی ۔ یہ کانگریس پاکستان میں لائیوسٹاک سیکٹر کی سب سے بڑی تقریب بن سکتی ہے اگر ذاتیات کو ایک طرف رکھتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا لیا جائے۔ اچھی بات ہے کہ اس دفعہ بڑی جگہ منتقل ہو گئے اور سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ منتظمین میں پرائیویٹ سیکٹر نظر آیا مگر اگلے سال فیصلہ سازی میں پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت کو مزید بڑھانا ہو گا ۔ڈیری کانگریس کا لفظ تو لگ گیا مگر ڈیری پروسیسرز (جو ڈیری سیکٹر کی اہم حقیقت ہیں) کہیں نظر نہ آئے۔ اسی طرح انٹرنیشنل کا لفظ صرف رسمی طور پر لکھا گیاکیونکہ غیر ملکی ماہرین یا غیر ملکی کمپنیاں موجود نہ تھیں۔ اختیارات کی تقسیم، انتظامی امورسے متعلقہ پرائیویٹ سیکٹر کی working،ڈیری انڈسٹری کے ہر شعبے کا مکمل تعاون ، پولٹری انڈسٹری کی غلط فہمیوں کا خاتمہ،International Participation اور نیشنل میڈیا میں نشر و اشاعت جیسے اقدامات اس کانگریس کو اپنی مثال آپ بنا سکتے ہیں ۔ اس کے برعکس اگر اسی طرح گھُٹے رہے تو پھر ہماری اس تقریب کی شان ہمیشہ کی طرح صرف دوائیوں والی چند بڑی کمپنیاں اور محکمہ لائیوسٹاک کے افسران ہی ہوں گی۔

Bell Button Website Jassaraftab

Read Previous

ای ۔ پاکستان

Read Next

نسیم صادق اور پی وی ایم اے کا احتجاج

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Share Link Please, Don't try to copy. Follow our Facebook Page