یہ الیکٹیبلز ، ہم اور تبدیلی

Column by Dr. Jassar Aftab Veterinary Columnist and Analyst

یہ الیکٹیبلز ، ہم اور تبدیلی

Electables in Pakistan and Change in the system of Pakistan

Vitural veterinary expo inpakistan online Expo

ہمارے دادا کو کیوں مارا؟ ہمارے نانا کو کیوں پیٹا؟

Electables in Pakistan and Change |  الیکٹیبلز اور تبدیلی

ڈاکٹر محمد جاسر آفتاب
پکی گلی،پختہ نالی، پانی کے پائپ اور گیس سپلائی کا لالچ۔۔ بغیر لائن میں لگے ڈومیسائل، شناختی کارڈ، اورپاسپورٹ بنوانے کا لالچ۔۔ بچے کی نوکری میں سفارش کا لالچ۔۔طاقتور کے سر پر بدمعاشی کا لالچ۔۔ بڑے کے ساتھ تعلقات کی بنا پر رعب جمانے کا لالچ۔۔ لوگوں کے کام کروا کر بلے بلے کروانے کا لالچ۔۔ ظلم اور ناجائز کاموں میں سپورٹ کا لالچ۔۔ تھانے کچہری میں مدد کا لالچ۔۔ ناجائز قبضوں میں حفاظت کا لالچ۔۔ ٹھیکوں اور کمیشنوں کا لالچ۔۔ فراڈ کرنے کا لالچ۔۔ مفت میں چوہدری بننے کا لالچ۔ ۔ یہ لالچ کہیں رکنے نہیں دیتا اور بہتر سے بہتر تر پر اکساتا رہتا ہے۔
دولت اور طاقت میں آگے بڑھنے ، پوزیشن کو قائم رکھنے اور بغیر محنت اورایمانداری سے کمانے کی حوس ناجائز طاقت کا لالچ پیدا کرتی ہے۔ اس ناجائز طاقت کے حصول کے لئے ناجائز طریقے اپنائے جاتے ہیں۔ ان ناجائز طریقوں کے لئے طاقتورکی سرپرستی حاصل کی جاتی ہے اور اس کے لئے طاقتور کے قریب ہونا پڑتا ہے۔طاقتور کے قریب ہونے کے لئے اس کے ظلم، فراڈ اور ناجائز کاموں کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کی حمایت کرنا پڑتی ہے۔
دوسری جانب خوف کہ اگر کہیں مصیبت پڑ گئی تو اس گندے سسٹم میں طاقت کی ضرورت پڑے گی اور پھر اس طاقت کے لئے کسی طاقتور کے قریب ہونا پڑے گا۔ بچوں کو نوکری نہ ملنے کا خوف، تھانے کچہریوں کی ذلت کا خوف،ناجائز قبضوں کا خوف، پولیس گردی کا خوف، دفتروں کے دھکوں کا خوف، سرکاری افسروں اور کلرکوں سے بے عزتی کاخوف اور سب سے بڑھ کر جاگیر داروں، وڈیروں، اور سرداروں کے ظلم کا خوف۔
اسی خوف اور لالچ سے Electables بنتے ہیں ۔ یعنی ہم ہی ہیں جو Electables بناتے ہیں اور ذمہ دار ہمارا لالچ اور خوف ہے جو اپنی اپنی جگہ اپنی اپنی حیثیت کے مطابق ایسے لوگوں کے بنانے میں حصہ ڈالتا ہے۔ یہ اس لئے بنتے ہیں کہ ہم میں سے ہر کوئی اپنی اپنی جگہ ضرورت کے مطابق ان کو چاہتا ہے۔
مجھے یاد ہے کہ محلے کے امام صاحب نے ایک Electable کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ گھر گھر ووٹ مانگنے جار ہے تھے۔ ایک گھر میں پہنچے تو وہاں سے ایک صاحب نکلے ۔ کہنے لگے کہ قاری صاحب کیا جب کبھی میرا بیٹا کسی سے لڑ پڑا اور اس کا سر پھاڑ آ یا، تو آپ میرے ساتھ تھانے چلیں گے؟ قاری صاحب نے جواب دیا کہ اگر تمہارا بیٹا حق پر نہ ہوا اور اس نے ظلم کیا ہوا تو میں ہرگز ساتھ نہیں دوں گا۔ انہوں نے جواب دیا تو پھر قاری صاحب آپ خود کہہ رہے ہیں کہ مجھے ووٹ نہ دیں بلکہ آپ کی شخصیت محلے کی اکثریت کو بتا رہی ہے کہ آپ کو ووٹ نہ دیا جائے۔ اس لئے آپ اپنا اور ہمارا وقت ضائع نہ کریں، آپ الیکشن ہار جائیں گے۔ اور پھر وہ الیکشن ہار گئے۔
لوگ ووٹ ایسے شخص کو دیتے ہیں کہ جب دکان کے باہر پانچ فٹ بغیر ضرورت کے بڑھائے ہوئے غیر قانونی تھڑے کو بلدیہ والے گرانے آئیں تو وہ کونسلر اس کے تھڑے کو بچائے۔ہم اپنے بچے کی تربیت ،تعلیم یا ہنر پر توجہ دینے اور اسے محنت کا سبق سکھانے کی بجائے طاقتور سے آس لگاتے ہیں کہ سفارش کر کے مجھ غریب کے بچے کو نوکری لگوا دے۔
یہ ہے وہ گندا سسٹم جس کا ہم سب حصہ ہیں اور جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم ہی کو دبایا جاتا ہے۔ تبدیلی کی ضرورت تھی اور یہ آ بھی رہی تھی مگر افسوس کہ اس کی آخری امید بھی ختم ہو گئی۔ شعور بیدار ہو نے لگا تھا ، سوال ہونا شروع ہو گیا تھا، حق اور باطل میں تمیز کا کم از کم احساس ضرور ہونے لگا تھا، پرفارمنس کی بات ہونے لگی تھی، جسٹی فیکشین دی جانے لگی تھی۔ یہی وہ تبدیلی ہے جس کی ضرورت تھی اور اسی نے آہستہ آہستہ سسٹم کو ٹھیک کرنا تھا مگر افسوس کہ اس گندے سسٹم نے تبدیلی والوں کو ہی بدل دیا اور پھر یہ تبدیلی والے اپنی اندر ہی ہونے والی اچانک تبدیلی کیJustifications دینے لگے۔ یہاں بھی لالچ اور خوف نے کام دکھایا۔ خوف کہ پتہ نہیں اگلے دس سال تک ایسے ہی دھکے کھاتے رہیں گے اور لالچ کہ کسی طرح اقتدار ہاتھ آجائے۔ پھر اسی خوف اور لالچ کی وجہ سے ان طاقتوروں کو ساتھ ملانا پڑا۔
حل ہے، اور وہ ہے تربیت اور تعلیم ۔ تربیت تو ختم ہو گئی کہ ماں کہ پاس ڈراموں اور موبائل سے فرصت نہیں اور باپ کو تربیت کے برعکس بچے کے مستقبل کی فکر ہے۔ پھر سکول کا سہارا لیا اور تعلیم کے ذمے چھوڑ دیا۔ اب وہ تعلیم جس کا مقصد انسان کو انسان بنانے کے برعکس ڈاکٹر ، انجینئر، وکیل، جج، افسر، بیوروکریٹ بنانا ہواور انسانیت سکھانے کے برعکس نوکری کا حصول اور دولت کمانا ہو، اس سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ بنیاد پر جاتے ہوئے خوف اور لالچ کو ختم کرنا پڑے گا اور اس کے لئے ایسی تعلیم کی ضرورت ہو گی جو انسان کو انسان بنائے، انسانیت سکھائے اور ایمان کو مضبوط کرتے ہوئے خوف اور لالچ کو کم کرے۔تبدیلی والوں، نظریے والوں، احتساب والوں، روٹی کپڑا مکان والوں سے توقع رکھنا عقلمندی نہیں کہ یہ سب ایک ہیں اور سب سے اہم کہ یہ سب وہی ہیں جو ہم ہیں۔ پہلے اندر تبدیلی لائیں، پھر باہر کی تبدیلی کی توقع رکھیں۔

author avatar
Editor In Chief
Dr. Jassar Aftab is a qualified Veterinarian having expertise in veterinary communication. He is a renowned veterinary Journalist of Pakistan. He is veterinary columnist, veterinary writer and veterinary analyst. He is the author of three books. He has written a number of articles and columns on different topics related to livestock, dairy, poultry, wildlife, fisheries, food security and different aspects of animal sciences and veterinary education.

Read Previous

لائیوسٹاک سیکٹر اور تاریخی چار سال

Read Next

نگران وزیر کا بیان اور مرغی کے گوشت کی قیمتیں

13 Comments

  • I appreciate the effort you put into this. Tech News

  • Plan your medical journey with insights into the MBBS Cutoff Of Government Medical Colleges in Bihar.

  • Thank you for another great post. Where else could anyone get that kind of information in such a perfect way of writing? I’ve a presentation next week, and I am on the look for such info.

  • Join thousands of players and enjoy immersive gaming at Raja Luck.

  • Easily handle deposits and withdrawals directly through the 82 Lottery App.

  • I just couldn’t go away your web site before suggesting that I extremely loved the usual information an individual provide for your visitors? Is going to be again often in order to check out new posts.

  • I simply wanted to type a quick note to be able to express gratitude to you for all of the superb pointers you are giving out at this website. My time consuming internet research has now been paid with wonderful facts and techniques to go over with my family members. I would repeat that most of us site visitors actually are definitely endowed to live in a magnificent community with so many wonderful individuals with great secrets. I feel really blessed to have encountered your entire website and look forward to tons of more fabulous times reading here. Thanks once again for all the details.

  • Absolutely written written content, Really enjoyed reading.

  • Thanks for sharing superb informations. Your site is so cool. I am impressed by the details that you¦ve on this web site. It reveals how nicely you perceive this subject. Bookmarked this website page, will come back for extra articles. You, my pal, ROCK! I found simply the info I already searched everywhere and simply could not come across. What an ideal web site.

  • Hiya, I am really glad I have found this info. Today bloggers publish just about gossips and internet and this is actually frustrating. A good site with exciting content, this is what I need. Thank you for keeping this web-site, I’ll be visiting it. Do you do newsletters? Can’t find it.

  • Some truly wonderful info , Gladiola I found this.

  • I’ve learn some excellent stuff here. Certainly worth bookmarking for revisiting. I surprise how so much effort you put to create any such great informative site.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Share Link Please, Don't try to copy. Follow our Facebook Page